THE SINGLE BEST STRATEGY TO USE FOR دعا تک دین کو بدلتی ہے

The Single Best Strategy To Use For دعا تک دین کو بدلتی ہے

The Single Best Strategy To Use For دعا تک دین کو بدلتی ہے

Blog Article

اللہ تعالی میرے اور آپ سب کیلیے قرآن کریم کو خیر و برکت والا بنائے، مجھے اور آپ سب کو اس کی آیات سے مستفید ہونے کی توفیق دے، اور ہمیں سید المرسلین  ﷺ کی سیرت و ٹھوس احکامات پر چلنے کی توفیق دے، میں اپنی بات کو اسی پر ختم کرتے ہوئے اللہ سے اپنے اور تمام مسلمانوں کے گناہوں کی بخشش چاہتا ہوں، تم بھی اسی سے گناہوں کی بخشش مانگو ۔

اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے، یا اللہ! اگر تو چاہے  تو مجھ پر رحم فرما" بلکہ دعا مانگتے ہوئے پورے عزم کیساتھ مانگے، کیونکہ اللہ تعالی کو کوئی مجبور نہیں کر سکتا)  

قُلْ مَنْ يُنَجِّيكُمْ مِنْ ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُونَهُ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً لَئِنْ أَنْجَانَا read more مِنْ هَذِهِ لَنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ 

[یا اللہ! میں تجھ سے جنت اور اس کے قریب کرنے والے قول و فعل کا سوال کرتا ہوں ، اور میں تجھ سے جہنم اور اس کے قریب کرنے والے ہر قول و عمل سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔] اور اسی طرح اللہ تعالی سے حسن خاتمہ کی دعا بھی کرے۔

حدیث: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسنديده وہ آدمی ہے جو سخت جھگڑالو ہو۔

حدیث: مرنے والوں کو برا مت کہو؛ کیوں کہ جو اعمال انھوں نے آگے بھیجے، وہ ان تک پہنچ چکے ہیں۔

جس طرح خداوند متعال نے قرآن کریم میں دعا کی اہمیت و فضیلت کو بیان فرمایا اسی طرح معصومین علیهم السلام سے بہت سی روایات موجود ہیں جن میں دعا کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ہم یہاں پر اختصار کے ساتھ چند روایات کو ذکر کریں گے۔ رسول خدا ﷺ نے ایک مقام پر دعا کو مومن کا ہتھیار قرار دے دیا کہ جس طرح جب انسان پر کوئی حملہ آور ہوتا ہے تو انسان مادی ہتھیار سے اپنی حفاظت کرتا ہے اسی طرح جب معنوی طور پر دکھ مصیبتیں اور بلائیں انسان پر حملہ آور ہوتی ہیں تو انسان اپنے معنوی ہتھیار دعا کے ذریعے انکا مقابلہ کر سکتا ہے اور دوبارہ فرمایا "دعا مومن کے لیے دین کا ستون ہے"۔ يعنی دعا مومن کے ایمان کے لیے ایک ستون کا مقام رکھتی ہے.

دعا کی کچھ شرائط اور آداب ہیں :  چنانچہ دعا کی شرائط میں حلال کھانا پینا اور پہننا شامل ہے، جیسے کہ نبی ﷺ نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: (سعد! اپنا کھانا پاکیزہ رکھو تمہاری دعا قبول کی جائے گی)۔

ایک اور حدیث میں ہے کہ: (تم اپنے رب سے جوتے کا تسمہ اور کھانے کا نمک تک مانگو)۔

إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ

ای میل کے ذریعے تبصرے اپ کی پیروی کے بارے میں مجھے مطلع کریں.

حق کے غلبے اور باطل  کے مٹانے کی دعا کرنا حقیقت میں اللہ، کتاب اللہ، رسول اللہ، اور مسلم حکمرانوں سمیت تمام مسلمانوں کی بھی خیر خواہی ہے، دعا سے بے رغبتی وہی شخص کرتا ہے جو دنیا و آخرت میں  اپنا نصیب کھونا چاہتا ہے، نیز اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داری میں کوتاہی برت رہا ہے، ایک حدیث میں ہے: (جو شخص مسلمانوں کے معاملات کی پرواہ نہیں کرتا وہ مسلمانوں میں سے نہیں )۔

تجویز کردہ ترجمہتجویز کردہ ٹیکسٹ(متن)۔ (اختیاری) نسخ النص الحالي

تیرے ہی ہاتھ میں خیر و بھلائی ہے، بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے، یا اللہ! ہمیں فائدہ مند بارش عطا فرما، جو نقصان کی باعث نہ ہو، یا ذو الجلال و الاکرام!

Report this page